مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کی ریاست بہار کے شہری دشرتھ مانجھی نے بیوی کی محبت میں 22 سال تک پہاڑ کاٹ کر ناممکن کام کو ممکن بنادیا۔ ہندوستانی ریاست بہارسے تعلق رکھنے والی نچلی ذات کے بد حال مزدور دشرتھ مانجھی کی کہانی سے ثابت ہوتا ہے کہ انسان بلند حوصلے اور عزائم کے ساتھ نا ممکن کو ممکن بنا سکتا ہے یہی وجہ ہے کہ دشرتھ مانجھی کی بیوی کی اچانک موت نے اسے پہاڑ کا سینہ چیرنے پر مجبور کردیا۔ واقعہ اس طرح ہے کہ 1959 میں مزدوری کرکے پیٹ پالنے والے مانچھی کی اہلیہ ایک حادثے کے نتیجے میں شدید زخمی ہوگئی تھی جسے بلند و بالا پہاڑی چوٹیوں کے باعث بروقت اسپتال نہیں پہنچایا جاسکا اور وہ راستے میں ہی دم توڑ گئی۔ بیوی کے مرنے کے بعد مانجھی نے پہاڑ کو کاٹ کر ایسا راستہ بنانے کی ٹھان لی جس کے ذریعے سے آسانی سے اسپتال تک جایا جاسکے تاکہ آئندہ کسی شخص کو اسپتال لے جانے میں تاخیر کے باعث موت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مانجھی نے صرف ایک ہتھوڑی اور ایک چھینی سے پہاڑ کاٹنے کا کام شروع کیا تواسے گاؤں والوں نے پاگل قراردیا تاہم اسے اپنے عزم کی کامیابی کے حصول میں 22 سال لگے جب کہ وہ پہاڑ کا سینہ کاٹ کر360 فٹ لمبا راستہ بنانے میں کامیاب ہوگیا جو کچھ مقامات پر 9 میٹر چوڑا تھا۔ اس کے بلند حوصلے نے اسپتال تک کا راستہ 55 کلومیٹر سے کم کرکے محض 15 کلومیٹر تک کیا جو کہ ایک قابل فخر کارنامہ ہے۔ اب اسی کارنامے کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بالی ووڈ میں فلم’’مانجھی‘‘ بنائی گئی ہے جس میں اداکارنوازالدین صدیقی نے مرکزی کردارادا کیا۔نا ممکن کو ممکن بنانے والا یہ باہمت انسان 17 اگست 2007 کو کینسر کے عارضے کے سبب انتقال کرگیا تھا تاہم وہ عزم و ہمت ، بلند حوصلے اور محبت کی وہ داستان رقم کرگیا جو رہتی دنیا کے لئے ایک مثال ہے۔
ہندوستان کی ریاست بہار کے شہری دشرتھ مانجھی نے بیوی کی محبت میں 22 سال تک پہاڑ کاٹ کر ناممکن کام کو ممکن بنادیا۔
News ID 1857637
آپ کا تبصرہ